حیدرآباد:16 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ دہشت گردانہ حملوں میں ہند نژاد کا ایک شخص بھی زخمی ہوا ہے۔حیدرآباد میں رہ رہے اس کے رشتہ داروں نے جمعہ کو یہ معلومات دی۔شہر کے بیرونی حصے میں واقع النور مسجد اور وسطی کرائسٹ چرچ کی امام نور مسجد میں ہوئے حملوں میں کم از کم 49 نمازیوں کی موت ہو گئی تھی۔یہ واقعہ مغربی ملک میں مسلمانوں کے خلاف اب تک کے سب سے خطرناک حملے کے طور پر سامنے آیا ہے۔خورشید جہانگیر نے بتایا کہ ان کا بھائی احمد اقبال جہانگیر حملے میں زخمی ہو گیا اور اس کا فی الحال کرائسٹ چرچ کے ایک مقامی ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔خورشید جہانگیر نے بتایاکہ وہ زخمی ہے،اس ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔تازہ معلومات یہ ملی ہے کہ اس کی سرجری ہو رہی ہے،ہم نے ویڈیو دیکھا ہے،اس سینے میں گولی لگی ہے اور ہم ہندوستانی سفارت خانے کے اہلکاروں اور مقامی ہیلپ نمبروں سے رابطہ کی کوشش کر رہے ہیں۔جہانگیر نے بتایا کہ انہوں نے نیوزی لینڈ جاکر اپنے بھائی کو دیکھنے کے لئے ویزا اور دیگر ضرورتوں کو مکمل کرنے میں ایم پی اسد الدین اویسی سے مدد مانگی ہے۔خورشید جہانگیر نے کہا کہ وہ دو بار نیوزی لینڈ جا چکے ہیں اور یہ دنیا میں سب سے محفوظ جگہ سمجھی جاتی ہے۔